تازہ اشاعت

6/recent/ticker-posts

Breaking news

صرف ایک تسبیح پھیر دیں اللہ آپ کی زندگی پھیر دے گا

 آج کے دن میں اگر آپ صرف ایک تسبیح اس وظیفہ کی پھیر دیں تو میں پورے یقین سے کہہ

سکتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ آپ کی زندگی کے دن پھیر دے گا آیت کریمہ کی برکت اور طاقت کے بارے میں ہم سب جانتے ہیں جو لوگ اس آیت کا ورد کرتے ہیں وہی اس کی اہمیت کے بارے میں جانتے ہیں اگر آپ نے آیت کریمہ کواپنی زندگی کا حصہ نہیں بنایا تو ابھی اس عمل کو کر لیں آپ کی روتی دھوتی زندگی سنور جائے گی اور آپ کی زندگی میں سکون اور خوشی آ جائے گی 

حضرت یونس ؑ کو اللہ تعالیٰ نے  بستی کی ہدایت کے لیے بھیجا۔ن آپؑ کئی سال تک  اپنی قوم  کو تبلیغ کی دعوت دیتے رہے ۔مگر قوم ایمان نہ لائی تو آپ ؑ نے ان کو عذاب کے آنے کی خبر دی حضرت یونس ؑ جب قوم سے ناراض ہو کر چلے گئے تو قوم نے آپ ؑ کے پیچھے توبہ کرلی ۔ دوسری طرف آپ ؑ اپنے سفر کے دوران دریا کو عبورکرنے کے لیے  کشتی میں سوار ہوئے ۔کچھ دور جاکر کشتی بھنور میں پھنس گئی 


اب کشتی کے بھنور میں پھنسنے پر ان لوگوں نے قرعہ ڈالا جو حضرت یونس ؑ کے نام نکلا۔تین دفعہ قرعہ آپ ؑ کے نام ہی نکلا تو آ پ ؑ نے فرمایا کہ میں ہی غلام ہوں جو اپنے آقا کو چھوڑ کا جار ہا ہوں۔ آپ ؑ نے خود ہی دریا میں چھلانگ لگادی تاکہ دوسرے لوگ کنارے پر پہنچ جائیں ۔ اللہ تعالیٰ نے ایک مچھلی کو  حکم دیا کہ حضرت یونس ؑ کو بغیر نقصان پہنچائے ،نگل لے ۔ اس طرح آپؑ مچھلی کے پیٹ میں آگئے ۔یہ آپ ؑ پر ایک امتحان تھا۔


حضرت یونس ؑ کو مچھلی کے پیٹ میں جانے کی وجہ سے ” ذوالنون” اور ” صاحب الحوت” کہا گیا ہے کیونکہ نون اور حوت دونوں کا معنی مچھلی ہے ۔ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے :


(اور مچھلی والے کو بھی ہم نے نوازا یاد کرو جبکہ وہ بگڑ کر چلا گیا تھا اور سمجھا تھا کہ ہم اس پر گرفت نہ کریں گے)


دوسری طرف مچھلی کے پیٹ میں داخل ہونے کے بعد حضرت یونس ؑ نے یہ سمجھا کہ وہ مرچکے ہیں مگر پاؤں پھیلایا تو اپنے آپ کو زندہ پایا ۔بارگاہ الہی میں اپنی ندامت کا اظہار کیا او ر توبہ استغفار کی ،کیونکہ وہ وحی الہی کا انتظار اور اللہ تعالیٰ سے اجازت لئے بغیر اپنی قوم سے ناراض ہوکر نینویٰ سے نکل آئے تھے ۔ پھر مچھلی کے پیٹ میں حضرت یونس ؑ نے اپنی خطا کی یوں معافی مانگی۔


(آخر کو اُس نے تاریکیوں میں پکارا “نہیں ہے کوئی خدا مگر تُو، پاک ہے تیری ذات، بے شک میں نے قصور کیا )


جب اللہ تعالیٰ نے حضرت یونس ؑ کی پرسوز آواز کو سنا اور دعا قبول کی تو مچھلی کو حکم ہوا کہ حضرت یونس ؑ کو جو تیرے پاس ہماری امانت ہے ،اُگل دے۔چناچہ مچھلی نے دریا کے کنارے حضرت یونس ؑ کو 40 روز بعد اُگل دیا۔وہ ایسی ویران جگہ تھی جہاں نہ کوئی درخت تھا نہ سبزہ ،بلکہ بالکل چٹیل میدان تھا ،جب کہ حضرت یونس ؑ بے حد کمزور و نحیف ہوچکے تھے۔ حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ حضرت یونس ؑ نومولود بچے کی طرح ناتواں کمزور تھے ۔آپ ؑکا جسم بہت نرم ونازک ہوگیا تھا اورجسم پر کوئی بال نہ تھا۔چناچہ اللہ تعالیٰ نے اپنی رحمت سے حضرت یونس ؑ کے قریب کدو کی بیل اُگا دی تاکہ اس کے پتے آپ ؑ پر سایہ کئے رہیں ۔ اسی طرح اللہ تعالیٰ کے حکم کےبموجب ایک جنگلی بکری صبح وشام آپ ؑ کو دودھ پلا کر واپس چلی جاتی ،یہ سب اللہ تعالیٰ کی رحمت اور فضل ہی تھا ورنہ آپ ؑ ضعیف اور کمزور تر ہوتے چلے جاتے۔(بحوالہ تفسیر روح المعانی ،ابن کثیر)۔ قرآن مجید مچھلی کے پیٹ سے نکلنے کے بعد حضرت یونس ؑ کی حالت کو اس طرح بیان کرتا ہے:


آخرکار ہم نے اسے بڑی سقیم حالت میں ایک چٹیل زمین پر پھینک دیااور اُس پر ایک بیل دار درخت اگا دیا۔ (الصافات)اس واقعے سے ہمیں آیت کریمہ کی افادیت کے بارے میں پتہ چلتا ہے اور جو آج کے دن اس وظیفہ کو میرے بتاے ہوئے طریقے سے پڑھ لیں گے تو آپ کی ہر ناممکن خواہش کو اللّٰہ تعالیٰ یوں ممکن بنا دیں گے کہ آپ حیران رہ جائیں گے کسی بھی مقصد کے لیے کوئی بھی جائز حاجت پوری کرنے کے لیے آپ اس وظیفہ کو پڑھ سکتے ہیں آپ نے نماز کی پابندی لازمی کرنا ہے نماز کے بغیر کوئی بھی وظیفہ کوئی بھی دعا قبول نہیں ہوتی آپ کچھ بھی کر لیں جب تک آپ نماز کی پابندی نہیں کر یں گے اللہ تعالیٰ بھی آپ کی کوئی دعا قبول نہیں کریں گے آپ نے شوال کے مہینے کا فایدہ اٹھا تے ہوئے اس عمل کو کر لینا ہے اور ویسے بھی جمعہ کا مبارک دن ہے آپ نے آج ہی مغرب کی نماز کے بعد اس عمل کو کرنا ہے آپ یہ عمل مسجد میں بھی کر سکتے ہیں اور گھر پر بھی آپ اس وظیفہ کو پڑھ سکتے ہیں لیکن آپ نے  مغرب کے فوراً بعد ہی اس عمل کو کر لینا ہے آپ نے سب سے پہلے صدقے دینا ہے یہ صدقہ آپ نے کسی انسان کو نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ کی بے زبان مخلوق کو دینا ہے اب آپ سوچ رہے ہوں گے کہ ہم کیسے صدقہ دیں تو میرے بھائیو بہنوں میں آپ کو بتا تا ہوں کہ آپ کیسے صدقہ کر سکتے ہیں آپ اپنے گھر کی چھت پر پرندوں کے کھانے کے لیے کچھ بھی رکھ سکتے ہیں جو بھی چیز آپ کے گھر میں ہو آپ کسی بھی وقت پرندوں کو دانہ ڈال سکتے ہیں پر یہ کام آپ نے وظیفہ شروع کر نے سے پہلے ہی کرنا ہے پھر آپ نے مغرب کے فوراً بعد ایک تسبیح لا الہ الا آنت سبحانک انی کنت من الظالمین کی پڑھنی ہے آپ نے ہر دانہ پر ایک بار یہ پڑھنا ہے اور پوری تسبیح ایسے ہی پڑھنی ہے اس سے پہلے آپ نے تین مرتبہ درود شریف اؤل و آخر پڑھنا ہے پھر آپ نے سجدے میں جا کر اللہ تعالیٰ سے رو رو کر گڑگڑا کر دعا مانگنی ہے چاہے جتنا بھی مشکل کا م کیوں نہ ہو آپ کا وہ کام تین دن کے اندر اندر ہو جائے گا انشاء اللہ آپ نے یہ عمل بھی تین دن کرنا ہے اس وظیفے کی برکت سے آپ کی مشکل آسان ہو جائے گی بس آپ نے پورے یقین کے ساتھ اس عمل کو کرنا ہے

اللہ تعالی سے دعا ہے کہ اللہ تعالی آپ کو یہ میرا عمل بتانا اور آپ کا یہ عمل کرنا اپنی بارگاہ الہی میں قبول اور منظور فرمائے اور ہمارے سارے کوتاہیاں اور غلطیاں معاف فرمائے میرا چینل اگر ابھی تک آپ نے میرا چینل سبسکرائب نہیں کیا تو ابھی سبسکرایب کر دیں سبسکرایب کا بٹن ویڈیو کے بالکل نیچے موجود ہے ہے جیسی آپ اس بٹن پر کلک کریں گے اس کا رنگ تبدیل ہوجائے گا اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ نے میرا چینل سبسکرائب کر دیا ہے اپنے جاننے والوں کے ساتھ اس وظیفہ کو لازمی شیئر کریں یہ بہت ہی خاص وظیفہ ہے اللہ تعالی آپ کو صدقہ جاریہ کا ثواب ملے گا اور صدقہ جاریہ ایسی چیز ہے ایصال ثواب ہے یہ آپ کے مرنے کے بعد بھی آپ کو ملتا رہے گا صرف آپ کے ایک شیئر کرنے سے سے آپ کو کتنا ثواب ملے گا آپ سوچ نہیں سکتے اس وظیفے کو کرنے کی اجازت عام ہے اس وظیفے کو جو بھی کرے گا اس کو اجازت ھے کسی بھی قسم کی کسی سے بھی اجازت مانگنے کی ضرورت نہیں بس آپ نے یہ وظیفہ مکمل کامل یقین کے ساتھ کرنا ہے 

دعاؤں میں یاد رکھیے گا اپنا بہت خیال رکھیے گا اللہ تعالی کے 99 ناموں میں سے ایک نام کمنٹس میں لازمی لکھ دیا کریں اللہ حافظ

Post a Comment

0 Comments

List Of Para

01----02----03----04----05----06----07----08----09----10
-------------------------------------------------------------
-------------------------------------------------------------
11----12----13----14----15----16----17----18----19----20
-------------------------------------------------------------
-------------------------------------------------------------
21----22----23----24----25----26----27----28----29----30